سنت عقیقہ کرنا کی عمر
سوال:- لڑکے کی عمر 20 سال ہے، کیا اس کا سنت عقیقہ ہو جائے گا؟ سنت عقیقہ کا ثواب ملے گا؟ سنت عقیقہ کب تک کیا جا سکتا ہے؟
جواب:- عقیقہ کرنے کا مستحب وقت یہ ہے کہ پیدائش کے ساتویں دن عقیقہ کیا جائے اگر ساتویں دن نہ ہو سکے توچودہویں دن،ورنہ 21ویں دن کیا جائے۔ اگر بچپن میں عقیقہ نہ ہوا ہو تو بڑی عمر میں بھی عقیقہ کیا جا سکتا ہے تاہم جب بھی کرے تو بہتر یہ ہے کہ پیدائش کے ساتویں دن کے حساب سے کرے، عقیقہ ادا ہو جائے گا اگرچہ مستحب وقت کی فضیلت حاصل نہیں ہوگی
حوالہ جات:- اعلاء السنن میں ہے: أنها إن لم تذبح في السابع، ذبحت في الرابع عشر، و إلا ففي الحادي و العشرین، ثم هکذا في الأسابیع."" (باب العقیقة، ج: 17، صفحہ: 117، ط: إدارة القرآن) الدر المختار میں ہے: ""يستحب لمن ولد له ولد أن يسميه يوم أسبوعه ويحلق رأسه ويتصدق عند الأئمة الثلاثة بزنة شعره فضةً أو ذهباً ثم يعق عند الحلق عقيقة إباحة على ما في الجامع المحبوبي، أو تطوعاً على ما في شرح الطحاوي"". (كتاب الحظر والإباحة، ج: 6، صفحہ: 336)"