فَسـئَلُوا اَهلَ الذِّكرِ اِن كُنتُم لَا تَعلَمُونَ‏

So, ask the people (having the knowledge) of the Reminder (the earlier Scriptures), if you do not know.

Share

معاشرت میت کے غسل کے احکام
کیا شوہر اپنی بیوی کو انتقال کے بعد غسل دے سکتے ہیں؟
سوال:- میں نے ایک حدیث سنی ہے، جس کا مفہوم یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ والسلام نے حضرت عائشہ سے فرمایا کہ اگر تم مجھ سے پہلے مرجاؤ تو میں تمہارے کو غسل دوں گا اور کفن دوں گا اسی طرح حضرت علی سے متعلق مشہور ہے کہ انہوں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کو غسل دیا تھا تو کیا مرد اپنی بیوی کو مرنے کے بعد غسل دے سکتا ہے اگر نہیں دے سکتا تو اس حدیث کا کیا جواب ہے؟
جواب:- مذکورہ مسئلے میں حکم یہ ہے کہ شوہر کا اپنی فوت ہونے والی بیوی کو غسل دینا جائز نہیں ہے اس کے برعکس اگر شوہر کا انتقال ہو جائے تو اور کوئی ایسا شخص یعنی مرد میسر نہ ہو جو اس کے فوت ہونے والے شوہر کو غسل دے سکے تو مذکورہ صورت میں بحالت مجبوری بیوی اپنے شوہر کو غسل دے سکتی ہے، لیکن مرد کا کسی بھی صورت میں اپنی فوت ہونے والی بیوی کو غسل دینا جائز نہیں ہے۔ کیونکہ بیوی کے فوت ہونے کی وجہ سے اس کا نکاح اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے اور یہ بیوی اب اس کے حق میں اجنبیہ عورت کی طرح ہوگئی ہے، جبکہ اس کے برعکس شوہر کے فوت ہونے کی صورت میں عورت پر عدت وغیرہ کے احکام کی وجہ سے من وجہ وہ ابھی اسکی بیوی ہے لہذا بوجہ سخت مجبوری عورت اپنے فوت ہونے والے شوہر کو غسل دے سکتی ہے، لیکن عام حالات میں حکم یہی ہے کہ مرد حضرات ہی اس کی تجہیز و تکفین اور غسل وغیرہ کا انتظام کریں۔
Ask Hidayah

Ask Hidayah

Islamic Essentials

Islamic Essentials

Research Center

Research Center

Ask Hidayah

AskHidayah is a Project of Hidayah Academy, Pakistan, being managed under the supervision of Hazrat Moulana Shaykh Muhammad Azhar Iqbal DB.

R-18 Khayab-e-Rizwan Phase 7 Ext, DHA Karachi, Pakistan +92 345 6277560 [email protected]

Never Miss a Moment of Guidance

Join our mailing list to receive uplifting answers, updates, and articles that enrich your faith and understanding.

Find Us Online