واش روم میں نکھون کٹنا
سوال:- واش روم میں ناخن کاٹنا صحیح ہے یا نہیں؟
جواب:- واش روم میں ناخن کاٹنا خلاف ادب ہے واضح رہے کہ ناخن جزء انسانی ہونے کی وجہ سے قبل احترام ہے اس لیے ناخن کاٹنے کے بعد اس کا حکم یہ ہے کہ اس کو دفنا دیا جائے یا دریا بردکر دیا جائے یہ ایسی جگہ مٹی میں ڈال دیں جہاں بےتوقیری نہ ہو اور اگر پھینک بھی دیا جائے تو بیت الخلا یا غسل خانے میں نہ پھینکیں کیونکہ ایسا کرنے سے بیماری پیدا ہونے کا اندیشہ ہے اور یہ مکروہ عمل ہے۔
حوالہ جات:- عالمگیری میں ہے:”فاذا قلم اظافره وجز اشعاره ينبغي ان يدفنه فان رمي به فلا باس وان القاه في الكنيف او في المغتسل كره لانه يورث داء۔ كتاب الكراهية، الباب التاسع عشر، ج: 5، ص: 358، ط: دار الفكر) فتاوی شامی میں ہے: ""(قوله ويستحب قلم أظافيره) وقلمها بالأسنان مكروه يورث البرص، فإذا قلم أظفاره أو جز شعره ينبغي أن يدفنه فإن رمى به فلا بأس وإن ألقاه في الكنيف أو في المغتسل كره لأنه يورث داء خانية ويدفن أربعة الظفر والشعر وخرقة الحيض والدم عتابية ."" (كتاب الحظر والإباحة، فصل في البيع، ج: 6، ص: 405، ط: سعيد)"